کیرالہ کے الاپوجھا میں مسلم سماج نے مسجد کیمپس میں ایک ہندو لڑکی کی شادی کی میزبانی کرکے نئی مثال قائم کی ہے ۔ الاپوجھا کےچیروولی میں واقع مسجد میں یہ انوکھا نظارہ دیکھنے کو ملا ۔ اتوار کو ہندو رسم و رواج کے مطابق یہ شادی ہوئی ۔ مسجد کمیٹی نے شادی کے بعد ایک خاص دعوت کا بھی انعقاد کیا ، جس میں ہندو اور مسلم دونوں سماج کے لوگوں نے شرکت کی ۔ وزیر اعلی پنارائی وجین نے مسلم سماج کے اس قدم کی تعریف کی ہے ۔ ( تصویر : فیس بک پنارائی وجین ) ۔
شادی کیلئے مسجد احاطہ میں پھولوں کی سجاوٹ کی گئی ۔ اندر ہی منڈپ بنایا گیا اور مہانوں کے بیٹھنے کا بندوبست کیا گیا ۔ پورے ہندو رسم و رواج کے ساتھ یہ شادی ہوئی ۔ شادی کے بعد مہمانوں کیلئے مسجد کے احاطہ میں ہی کھانے کا بھی انتظام کیا گیا ۔ اس شادی میں دونوں سماج کی طرف سے تقریبا ایک ہزار افراد شامل ہوئے ۔ ( تصویر : اے این آئی ٹویٹر ) ۔
چیروولی جماعت کمیٹی کے سکریٹری نجم الدین نے بتایا کہ کمیٹی نے دلہن کو سونے کے 10 زیورات اور دو لاکھ روپے تحفہ میں دئے ۔ کیرالہ کے وزیر اعلی نے مسلم سماج کے اس قدم کی تعریف کی ہے ۔ وزیر اعلی نے نئے جوڑے کو فیس بک پر نیک خواہشات دیں ۔ انہوں نے جماعت کے لوگوں کی بھی تعریف کی ۔ ( تصویر : اے این آئی ٹویٹر ) ۔