شمالی کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں ایک مسلح جھڑپ کے دوران ایک 7 سالہ کمسن بچی کی ہلاکت اور اس کے 6 سالہ بھائی کے زخمی ہونے سے وادی میں شدید غم وغصے کی لہر دوڑ گئی ہےاور حالات ایک مرتبہ پھر کشیدہ ہوگئے ہیں۔ جہاں کمسن بچن کی ہلاکت کے خلاف جنوبی کشمیر کے اونتی پورہ میں واقع اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں طلبہ نے جمعرات کو احتجاجی مظاہرہ منظم کیا۔ وہیں کشمیری سوشل میڈیا صارفین نے اس ہلاکت پر اپنی ناراضگی ظاہر کرنے کے لئے فیس بک اور ٹویٹر پر سخت مذمتی پیغامات تحریر کئے۔
ادھر جموں وکشمیر پولیس نے جمعرات کو کئی ایک فوٹو جرنلسٹوں کو اُس وقت زدوکوب کیا جب وہ اپنی پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی کے سلسلے میں دارالحکومت سری نگر کے مضافاتی علاقہ حیدرپورہ میں سید علی گیلانی، میرواعظ مولوی عمر فاروق اور محمد یاسین ملک کی مشترکہ مجوزہ پریس کانفرنس کور کرنے کے لئے گئے ہوئے تھے۔
ان رپورٹوں کے مطابق فرانسیسی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے فوٹو جرنلسٹ توصیف مصطفی کے علاوہ مقامی انگریزی روزنامہ گریٹر کشمیر کے مبشر خان، یورپی پریس فوٹو ایجنسی کے فاروق جاوید خان، قومی نجی نیوز چینل ٹائمز نو کے عمر شیخ، انڈین ایکسریس کے شعیب مسعودی اور ڈی این اے کے عمران نثار کو پولیس اہلکاروں کے غیض و غضب کا سامنا کرنا پڑا۔