کشمیر کی شناخت احتجاجی مظاہروں اور ہڑتال کو لے کر ہے۔ کشمیر کا ذکر آتے ہی ذہن میں ہنگامے اور احتجاج کی تصاویر آتی ہیں۔ لیکن گزشتہ کچھ عرصہ سے یہاں ایک نیا ٹرینڈ نظر آ رہا ہے۔ یہاں کے طلبہ پڑھائی میں بازی مار رہے ہیں۔ ایسے ہی ایک طالب علم ہیں اطہر عامر جنہوں نے یو پی ایس سی میں دوسرا مقام حاصل کر ایک نئی مثال پیش کی ہے۔
کشمیر کے اننت ناگ ضلع کے مٹٹن کے دیوی پورا رہائشی 23 سال کے عامر نے یونین پبلک سروس کمیشن (یو پی ایس سی) کے امتحان 2015 میں دوسرا رینک حاصل کر جموں و کشمیر کا نام روشن کیا اور یہاں کے لوگوں کے لئے نئی مثال سامنے رکھ دی۔ خاص بات یہ ہے کہ عامر نے مسلسل دوسری بار اس امتحان میں پاس ہونے کا کارنامہ انجام دیا ہے۔ پہلی بار 2014 کی سول سروس میں پہلی ہی کوشش میں 560 واں رینک حاصل کیا تھا۔ لیکن وہ اس سے خوش نہیں تھے۔ انہوں نے پھر کوشش کی اور اس بار دوسرا مقام حاصل کیا۔
سری نگر کے ٹنڈل بسكو اسکول سے 12 ویں کے بعد منڈی، ہماچل پردیش سے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی) سے گریجویٹ ہیں۔ 2009 میں وادی سے ٹاپر شاہ فیصل سے متاثر ہو کر اطہر نے 2014 میں یو پی ایس سی میں پہلی کوشش کی اور پاس ہونے کے ساتھ انہیں انڈین ریلوے ٹریفک سروس (آئی آر ٹی ایس) کے لئے منتخب کیا گیا۔
اس کامیابی کے بعد عامر نے اپنی مستقبل کی منصوبہ بندی پر بات کی۔ عامر کا کہنا ہے کہ دوسرے رینک کی تو نہیں لیکن اچھے رینک کی امید ضرور تھی۔ یہ ایک پڑاو ہے۔ آگے کچھ اچھا کر کے کچھ تبدیلی کرنا چاہتا ہوں۔ عامر کہتے ہیں کہ یہ امتحان خود حوصلہ افزا ہے، ساتھ ہی میرے دادا نے مجھے اس کے لئے حوصلہ افزائی کی۔ رزلٹ آنے کے بعد میرے گھر پر خوشی کا ٹھکانا نہیں ہے۔ جو تیاری کر رہے ہیں انہیں صرف یہ بولنا ہے کہ ٹائم مینیج کریں اور خود پر اعتماد رکھیں۔ عامر نے کہا کہ یہ یقینی طور پر میرے لئے فخر کا لمحہ ہے۔ میرا خواب پورا گیا۔ میں عوام کی بھلائی اور ان کی خدمت کے لئے کام کرنے میں کوئی کسرنہیں چھوڑوں گا۔