ملک میں دو ہفتتے کے بعد پھر سے کیش کی قلت سے لوگ ٹینش میں ہیں۔اس مرتبہ شمال مشرقی ریاستیں میں رہنے والے لوگوں کو اے ٹی ایم میں کیش کی کمی کا سامنا پڑ رہا ہے۔میڈٰیا رپورٹس کے مطابق ،اروناچل پردیش ،ناگالینڈ،منی پور،میگھالیہ اور میزورم میں مئی مہینے کے پہلے ہفتے میں ہی اے ٹی ایم خالی ہونے سے نقدی بحران پیدا ہو گیا ہے۔بینک کے سینئر افسران کا کہنا ہے کہ گاہٹی میں ریزرو بینک کے ذڑیعے کیش کی فراہمی میں دیری سے زیادہ تر اے ٹی ایم میں نوٹ کا بحران پیدا ہوا ہے۔آپ کو بتادیں کہ کچھ دن پہلے بھی ملک کی کئی ریاستوں میں اے ٹی ایم خالی ہو گئے تھے۔
اسٹیٹ بینک آف انڈٰا کے ریجنل منیجر دیپک چودھری نے کہا ، "ہمیں ایپ ریٹس کو اچھے سے چلانے کیلئے اے ٹی ایم میں فریش نوٹ ڈالنے چاہئے۔فی الحال بینک کے پاس پرانے نوٹ ہیں اور ہم نے گواہٹی مین آر بی آئی سے کہا ہے کہ وہ الگ۔الگ قیمت کے فریش نوٹ ایمرجنسی بھیجیں"۔انہوں نے آگے کہا ، " ہم امید کرتے ہیں کہ اگلے ہفتے کے وسط تک، صورتحال معمول بن جائے گی. یہ ایک عارضی صورت حال ہے۔
اروناچل پردیش ،ناگا لینڈ،منی پور،میگھالیہ اور میزورم میں اس مہنے کے پہلے ہفتے میںہی اے ٹی ایم خالی ہونے سے نقدی بحران پیدا ہو گیا ہے۔اس سے لوگوں کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پر رہا ہے اور ان میں اس بات کو لیکر کافی غصہ بھی ہے۔ایٹا نگر میں ایک ایس بی ؤئی افسر نے کہا کی : کیش بحران کو دور کرنے کیلئے بینک کو اندرونی انتظام کرنے پڑے اور دیہی شاخاؤں سے شہری شاخاؤں میں پیسے بھیجے۔
کیوں پیدا ہوئے ایسے حالات ۔دییما پور ایس بی آئی کے اسسٹنٹ جنرل منیجر دیب جیوتی دت نے کہا کہ آر بی آئی کی جانب سے نوٹو کی فراہمی کم کئے جانے سے ایسے حالات بنے اور لوگوں کو پریشانی ہو رہی ہے۔دت نے کہ ، 'آربی آئی ناگالینڈ کیلئے جلد ہی نقدی بھیجے گا اور اے ٹی ایم مین بہت جلد کیش ڈالے جائیں گے۔حالانکہ بینک شاخاؤں میں ابھی نقدی موجود ہے،جس سے روزانہ کے لین دین ہو رہے ہیں۔
آر بی آئی کے اس سسٹم سے ہوئی پریشانی ۔امپھال میں ایک بینک کے افسر نے کہا کہ یہاں نقدی بحران پیدا ہوا کیونکہ اے ٹی ایم سے زیادہ پیسے نکال لئے گئے۔آر بی آئی کے ایکس افسر نے کہا کہ کمرشل بینکوں کو کیش کی فراہمی کیلئے آر بی آئی کے ذریعے ڈسٹربیوشن سسٹم کی شروعات کرنے کی وجہ سے یہ پریشانی پیدا ہوئی ہے۔افسر نے آگے کہا ، 'آر بی آئی شمال مشرقی یوپی میں کمرشل بینکوں کو پروفیشنل بنیاد پر نقدی کی فراہمی کر رہا ہے۔اس کا مطلب یہ ہے کہ ریاست میں صرف بینک اکاؤنٹ ہولڈرز کو اور علاقوں میں بینک کی صرف شاخاؤں کے تناسب کے حساب سے کیش بھیجا جا رہا ہے