بل نہیں تو مفت میں کھانا کھائیں ، ہندوستانی ریلوے نے شروع کی نئی پالیسی
گزشتہ سال ریلوے نے دو کیٹرروں کے کنٹریکٹ کو زیادہ قیمت وصولنے کی شکایت پر رد کردیا تھا ۔ جبکہ کئی کیٹررس پر بھاری جرمانہ بھی عائد کیا گیا تھا۔

ہندوستانی ریلوے نے "نو بل ، فری فوڈ پالیسی "لانچ کی ہے ۔ یعنی کھانے کا بل نہیں تو پیسہ نہیں ۔ یہ نئی پالیسی ہندوستانی ریلوے کے ذریعہ اس وجہ سے لائی گئی ہے کیونکہ ریلوے میں کئی مرتبہ کھانا خریندنے پر بل نہیں دیا جاتا ہے ۔ ریل مسافرین کی یہ شکایت ہے کہ ان سے کھانے کی مقررہ قیمت سے زیادہ قیمت وصول کی جاتی ہے۔

ریلوے کے اس فیصلہ سے امید ہے کہ اب مسافرین سے ٹرینوں میں کھانے کی زیادہ قیمت نہیں وصول کی جائے گی۔

ریلوے نے کہا ہے کہ اب کھانا لینے کے بعد اس کا بل مانگیں اور اگر کوئی وینڈر بل دینے سے منع کرتا ہے تو کھانے کے پیسے نہ دیں۔

اس نئی پالیسی کا نوٹس ان سبھی ٹرینوں میں 31 مارچ سے لگایا جائے گا جن ٹرینوں میں مسافر سفر کے دوران کھانا خریدتے ہیں۔

علاوہ ازیں نئی پالیسی صحیح طریقہ سے کام کررہی ہے یا نہیں ، اس کیلئے ریلوے انسپکٹروں کو بھی بحال کرے کا ، جو اس بات کی نگرانی کریں گے کہ مسافروں سے مقررہ قیمت کے مطابق پیسے لئے جارہے ہیں یا نہیں اور اس کا صحیح صحیح بل دیا جارہا ہے یا نہیں ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ریلوے کے افسروں نے اس پالیسی کو نافذ کرنے کی اہم وجہ بتاتے ہوئے کہا ہے کہ کھانا دینے والے وینڈر مسافروں کو مانگنے کے باوجود کھانا کا بل نہیں دیتے ہیں ۔

گزشتہ سال اپریل سے اکتوبر کے درمیان کھانا کی مقررہ قیمت سے زیادہ وصول کئے جانے سے متعلق ریلوے کو سات ہزار سے زائد شکایتیں موصول ہوئی تھیں۔

یہ قدم وزیر ریلوے پیوش گوئل کی ان ہدایتوں کے بعد اٹھایا گیا ہے ، جن میں انہوں نے ریلوے کو ایسے وینڈروں اور کھانا دینے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت دی تھی ۔

وزیر ریلوے نے یہ بھی ہدایت دی تھی کہ اگر کوئی وینڈر کھانے کے باکس پر قیمت نہیں لکھتا ہے ، تو اس کا لائسنس رد کردیا جانا چاہئے ۔

گزشتہ سال ریلوے نے دو کیٹرروں کے کنٹریکٹ کو زیادہ قیمت وصولنے کی شکایت پر رد کردیا تھا ۔ جبکہ کئی کیٹررس پر بھاری جرمانہ بھی عائد کیا گیا تھا۔ (سبھی تصاویر فائل فوٹو)۔