مغربی بنگال کی وزیر اعلی اور ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی نے نوٹ کی منسوخی کے خلاف جدوجہد کو ’آزادی کی دوسری لڑائی‘ قرار دیتے ہوئے آج مودی حکومت کو اس معاملے پر انتخابات کرانے کا چیلنج کیا۔ محترمہ بنرجی نوٹ کی منسوخی کے خلاف پارلیمنٹ سے سڑک تک کی لڑائی کے تحت ترنمول کانگریس کی قیادت میں یہاں جنتر منتر پر منعقد ایک دن کے دھرنے میں آنے والے لوگوں سے خطاب کر رہی تھیں۔
محترمہ بنرجی نے نوٹ کی منسوخی کے سلسلے میں وزیر اعظم نریندر مودی پر براہ راست حملہ کرتے ہوئے ان کے اس اقدام کو آمرانہ قرار دیا جس سے محنت کش مزدور، کسان، چھوٹے تاجر، خواتین اور نوجوان پریشان ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’اچھے دن لانے‘ کا وعدہ کرکے ووٹ لینے والے مودی سوئس بینک سے تو ایک بھی پیسہ نہیں لا سکے اس کے برعکس عوام کا نوٹ چھین لیا۔
مودی کو ہٹلر سے بھی زیادہ ظالم اور گھمنڈی قرار دیتے ہوئے ترنمول کی سربراہ نے کہا کہ وہ اپوزیشن جماعتوں، خواتین اور میڈیا سب کو دھمکی دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوٹ کی منسوخی کے بارے میں حکومت کا خفیہ ایجنڈا جلد ہی سامنے آ جائے گا۔ اس اقدام سے حکومت کی ساکھ ختم ہو گئی ہے۔ ایسے میں تمام جماعتوں اور معاشرے کے ہر طبقے کو نوٹ کی منسوخی کے خلاف آزادی کی دوسری لڑائی کے لئے کمر کس لینی چاہئے۔
محترمہ بنرجی نے کہا، ’’مودی جی ملک آپ کے ہاتھ میں محفوظ نہیں ہے۔ آپ كو جانا ہی ہوگا‘‘۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں اپوزیشن اور عوام کی بات سنی جانی چاہئے۔ نوٹ تبدیل کرنے کا حق صرف مرکزی اداروں کو دیئے جانے پر سوال کھڑا کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت ریاستوں کی معیشت برباد کرنا چاہتی ہے۔ مودی حکومت کو گونگی بہری قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عام لوگوں کا مسئلہ حل ہونے تک یہ جنگ جاری رہے گی۔
جد یو کے ممبر پارلیمنٹ شرد یادو نے مطالبہ کیا کہ وزیر اعظم کو پارلیمنٹ میں آکر یہ بتانا چاہئے کہ نوٹ کی منسوخی سے کالے دھن پر چوٹ کس طرح پہنچے گی، دوسری صورت میں جس طرح ایمرجنسی کے بعد نسبندی پر کانگریس حکومت گئی تھی، اسی طرح نوٹ کی منسوخی پر یہ حکومت جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ نوٹ کی منسوخی ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر نے نہیں بلکہ مسٹر مودی نے کی ہے اس لئے اس سے ہونے والی تباہی کا جواب بھی انہیں ہی دینا ہوگا۔ اس اقدام سے صدر، چیف جسٹس اور الیکشن کمیشن سمیت تمام ادارے ہل گئے ہیں۔
مسٹر یادو نے سوال کیا کہ آخر کس قانون کے تحت لوگوں کو بینکوں میں رکھے اپنے پیسے نکالنے سے روکا جا رہا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر جلد سے جلد عوام کی پریشانی کا حل نہیں نکلا تو پورا اپوزیشن متحرک ہوگا اور پورا ملک جنتر منتر بن جائے گا۔
ایس پی ممبر پارلیمنٹ دھرمیندر یادو نے کہا کہ نوٹ کی منسوخی سے لوگوں کی موت ہو رہی ہے، کسانوں كو ربیع کی بوائی کی ضرورت کے لئے روپے نہیں مل رہے ہیں اور شادیاں ٹوٹ رہی ہیں۔
این سی پی کے رہنما ماجد میمن نے اپنے خطاب میں نوٹ کی منسوخی کے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا، مودی جی نے اپنے ایک کروڑ سرمایہ دار دوستوں کے لئے 124 کروڑ عوام کو سزا دی ہے۔ راجیہ سبھا میں وزیر اعظم کی موجودگی کی اپوزیشن کا مطالبہ نہ ماننے تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس حکومت نے پارلیمنٹ کو سڑک سے بھی بدتر بنا دیا ہے۔
دھرنے کو ہاردک پٹیل کی قیادت والے پاٹيدار انامت تحریک کمیٹی کے اکھلیش كاٹيال نے بھی خطاب کیا۔