ملک کی کوئی بھی طاقت شریعت کا شین بھی نہیں بدل سکتی
مودی حکومت کے ذریعہ تین طلاق کے معاملہ میں سپریم کورٹ میں حلف نامہ اور یکساں سول کوڈ سے متعلق لا کمیشن کے سوال پر مسلمانوں کے ذریعہ شدید ردعمل کے اظہار کا سلسلہ جاری ہے۔

مودی حکومت کے ذریعہ تین طلاق کے معاملہ میں سپریم کورٹ میں حلف نامہ اور یکساں سول کوڈ سے متعلق لا کمیشن کے سوال پر مسلمانوں کے ذریعہ شدید ردعمل کے اظہار کا سلسلہ جاری ہے۔ ملک بھر میں مسلم تنظیمیں اور خواتین کے احتجاج کا دور جاری ہے۔

اس سلسلہ میں کرناٹک کے ضلع بیدرمیں جلسہ تحفظ شریعت کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر تحریک مسلم شبان کے صدر مشتاق ملک نے کہا ملک کی کوئی طاقت شریعتکے شین کو بھی بدل نہیں سکتی ۔

پروگرام کے کنوینر سابق رکن اسمبلی ذوالفقار ہاشمی نے کہا شریعت پہ آنچ آتی ہے ، تو امت محمدی اپنی جان تو لٹا سکتے ہیں ، لیکن شریعت میں تبدیلی کو قبول نہی کریں گے۔

خیال رہے کہ اس پروگرام میں کرناٹک کے سابق وزیر اعلی اعلی دھرم سنگھ ، وزیر شہری ترقیات آر روشن بیگ اور تلنگانہ کونسل کےقائد اپوزیشن محمد علی شبیر شرکت کرنے والے تھے ، تا ہم آخری آخری میں انہوں نے پروگرام میں شرکت سے انکار کر دیا۔

ادھر بھوپال میں آل انڈیا ملی کونسل کے خصوصی اجلاس کے اختتام کے بعد کونسل کے جنرل سکریٹری منظور عالم نے کہا کہ 2017 اور2019 کے انتخابات کے پیش نظر ووٹوں کے پولرائزیشن کیلئے بی جے پی نے یہ بحث چھیڑی ہے ۔

ملی کونسل کا ماننا ہے کہ مرکزی حکومت نے عوام سے جو وعدے کئے تھے ، اس کو پورا کرنے میں وہ ناکام رہی ہے ، اس لئے عوام کی توجہ ان مسائل سے ہٹانے کے لئے وہ یکساں سول کوڈ اور تین طلاق جیسے موضوع کو ہوا دے رہی ہے ۔

آل انڈیا ملی کونسل نے آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ کی پرزور حمایت کااعلان کرتے ہوئے مرکزی حکومت پرالزام لگایا کہ وہ عوام کو گمراہ کررہے ہیں ۔

ملی کونسل کے سکریٹری مولاناعبدالوہاب خلجی نے مشاورتی میٹنگ میں مرکزی حکومت پر دروغ گوئی کا الزام عائد کیا اور حکومت کے اقدامات کی سخت مخالفت کا اعلان کیا۔

انھوں نے کہا کہ یکساں سول کوڈ کسی قیمت پر منظورنہیں جبکہ طلاق مسلمانوں کا اندرونی معاملہ ہے اور مسلمان اپنے اپنے مسلک پر عمل کرنے کیلئے آزاد ہیں ۔

امارت شریعہ بہار نے بھی یکسا سول کوڈ کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے۔ امارت کے مطابق تین طلاق کے معاملہ پر بحث تو محض ایک شروعات ہے۔ اصل معاملہ بنیادی حقوق سے وابستہ ہے۔

امارت نے یہ بھی کہا کہ لاء کمیشن کی آڑ میں حکومت مسلمانوں کے پرسنل لا میں دخل اندازی کرنے کی کوشش کر سکتی ہے ، جو کسی بھی قیمت پر قابل قبول نہیں ہے۔

کرنول میں مولانا محمد شفیع الدین ندوی صدر صفاء بیت المال نے کہا کہ تین طلاق کے معاملہ پر مرکزی حکومت نے مسلم اقلیتوں کے خلاف جو جنگ چھیڑ رکھی ہے، اس سے متعلق مسلم پرسنل لا کے تحت ضلع کرنول سے صرف خواتین کے 10 لاکھ دستخط کرواکر لا کمیشن کو بھیجا جائے گا۔

مسلم پرسنل لا بچاؤ کمیٹی مالیگاؤں کی خواتین کی جانب سے شہرکے ایڈیشنل کلکٹرکے دفتر پر دھرنا کا اہتمام کیا گیا۔

اس دھرنے میں خواتین نے ایڈیشنل کلکٹر کے ذریعہ ملک کے صدر جمہوریہ کو میمورنڈم روانہ کیا ، جس میں یہ مطالبہ کیا کہ ہندوستان کی خواتین شریعت کے قانون سے مطمئن ہیں اور حکومت کی جانب سے نکاح ، طلاق اور وراثت سبھی کے تعلق سےقرآن کریم کے مطابق عمل ہورہا ہے ۔

ہم مالیگائون کی خواتین احتجاج کے طور پر حکومت کو یہ بتلانا چاہےہیں کہ شریعت کے قانون میں مداخلت ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی ۔