وادی کشمیر میں موبائیل فون سروس کو ایک بار پھر معطل کردیا گیا ہے جبکہ موبائیل انٹرنیٹ خدمات 8 اور 9 جولائی سے بدستور معطل ہے۔ وادی میں اس سے قبل 14 جولائی کو موبائیل فون سروس معطل کی گئی تھی۔تاہم انسانی حقوق کی قومی و بین الاقوامی تنظیموں کے دباؤ اور وادی سے باہر مقیم کشمیری طلبہ اور تاجروں کے بار بار اصرار کے بعد 26 اور 27 جولائی کی درمیانی رات کو تمام نجی مواصلاتی کمپنیوں کی پوسٹ پیڈ فون خدمات کو بحال کردیا گیا تھا۔
جاوید پارسا نامی ایک نوجوان کشمیری تاجر نے لکھا کہ ہندوستان کی یوم آزادی سے چند روز قبل ہی کشمیر میں موبائیل فون خدمات کو ایک بار پھر معطل کردیا گیا۔ مسٹر مودی کے پتھروں کے بجائے لیپ ٹاپ مشن کے بعد یہ اقدام ایک بڑا جھٹکا ہے۔ ایک طرف آپ ہمیں لیپ ٹاپ ہاتھوں میں لینے کی بات کہہ رہے ہو، تو دوسری جانب مواصلاتی نظام ٹھپ کرکے ہمیں بیرون دنیا سے کاٹ رہے ہو۔ اس کے باوجود آپ اپنا یوم آزادی منائیں گے اور ہمیں ترسیل کی آزادی سے محروم رہیں گے‘۔
وادی کے تمام حصوں میں موبائیل انٹرنیٹ خدمات حزب المجاہدین کمانڈر برہان وانی کی سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھرپ میں ہلاکت کے بعد بھڑک اٹھنے والی پرتشدد احتجاجی لہر کے پیش نظر 8 اور 9 جولائی کی درمیانی رات کو معطل کردی گئی تھی جبکہ جنوبی کشمیر کے چار اضلاع میں موبائیل انٹرنیٹ کے ساتھ ساتھ فون سروس کو بھی معطل کردیا گیا تھا ۔