ساوتری بائی پھولے لائبریری سےکچھ دورکچھ اور لوگ بیٹھے ہیں، جو احتجاجی مظاہرہ میں شامل ہونے آئے ہیں۔ اب یہ دیکھئے احتجاج کرنے والوں کے لئے یہاں پر جیل بنایا گیا ہے، جس میں مجاہد آزادی بھگت سنگھ کی تصویر بھی لگی ہے۔ لوگ یہاں پرآتے ہیں اور اپنی تصویریں کھنچواتے ہیں اور یہ میسیج دیتے ہیں کہ وہ بھی آزادی کی لڑائی شہید بھگت سنگھ، اشفاق اللہ خان اور مجاہدین آزادی کی طرح لڑ رہے ہیں اور وہ جیل جانےکے لئے بھی تیار ہیں۔
اسی طرح سے یہ وہ ہندوستان کا نقشہ ہے، جس کو لوہے سے بنایا گیا ہے۔ اس نقشےکی تصویریں آپ نے دیکھی ہوں گی۔ ہندوستان کےاس نقشے پر نو سی اے اے، نو این پی آر، نو این آرسی لکھا ہوا ہے۔ رات کے وقت یہ اس طرح کا دکھائی دیتا ہے۔ تصویروں سے آپ اندازہ لگا سکتے ہیں۔ مجموعی طورپر یہ بات کہی جاسکتی ہےکہ یہاں پر رات کے وقت ایک الگ دنیا آباد ہوتی ہے، یہ دنیا احتجاج کی دنیا ہے۔ شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت میں اٹھنے والی آوازوں کی دنیا ہے۔ (تمام تصاویر خرم علی شہزاد کی ہیں)۔