شروعات کلرک سے کرنے کے بعد وہ صحافی بنے ، لیکن ساتھ ہی ساتھ کولکاتہ یونیورسٹی میں آگے کی تعلیم بھی جاری رکھی ۔ کولکاتہ یونیورسٹی سے ملحق سوری ودیاساگر کالج سے گریجویشن کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد پرنب مکھرجی نے کولکاتہ یونیورسٹی سے ہی تاریخ اور پولیٹیکل سائنس میں ایم اے کیا ۔ کولکاتہ یونیورسٹی سے قانون کی تعلیم کے بعد مغربی بنگال کے بیر بھوم ضلع کے ایک کالج میں پروفیسر کی نوکری شروع کی ۔ انہوں نے وکیل کے طور پر بھی کام کیا ۔
لوگ انہیں پرنب دا کے نام سے جانتے ہیں ۔ ان کی ذہانت اور سوچ کا لوہا ہر کوئی مانتا رہا ہے ۔ اپنی سیاسی زندگی میں انہوں نے مسلسل اس کا مظاہرہ بھی کیا ۔ ساتھ ہی آگے کی سیڑھیاں چڑھتے گئے ۔ صدر جمہوریہ بننے کے سے پہلے انہوں نے کابینہ وزیر ے طور پر اندرا گاندھی سے لے کر منموہن سنگھ کی قیادت والی حکومتوں میں کام کیا ۔
بنگالی کنبہ سے ہونے کی وجہ سے انہیں رابندر سنگیت میں بھی کافی دلچسپتی تھی ۔ پرنب مکھرجی کو مغربی بنگال کے دیگر شہریوں کی طرح ہی ماں درگا ک اپاسک مانا جاتا ہے ۔ درگا پوجا کے دوران وہ ماتا کی اپاسنا بھی کرتے تھے ۔ انہیں باغبانی اور کتابیں پڑھنی پسند تھی ۔صدر جمہوریہ بننے کے بعد انہوں نے کافی حد تک راشٹرپتی بھون کو تکنیک کے طور پر بدل دیا ۔ پرنب دا کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وزیر اور صدر جمہوریہ رہتے ہوئے وہ روازنہ 18 گھنٹے کام کرتے تھے ۔
1973 میں مرکزی حکومت میں پرنب مکھرجی کو کابینی وزیر بنایا گیا ۔ 1974 میں مرکزی حکومت میں خزانہ کے وزیر مملکت بنے ۔ پرنب مکھرجی 1982 سے 1984 تک کئی کابینی عہدوں کیلئے منتخب ہوتے رہے ۔ اس کے بعد وہ 1984 میں پہلی مرتبہ ہندوستان کے وزیر خزانہ بنے ۔ پرنب مکھرجی نے سن 1982۔83 کیلئے پہلا بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کیا ۔ وہ سات مرتبہ کابینی وزیر رہے ۔