رمضان میں روزے سے گھنٹوں پہلے ہی مختلف ریسٹورانوں میں حلیم کی خریداری کے لیے لمبی لمبی قطاریں دیکھی جاتی ہیں۔ ان میں دیر سے آنے والے کئی لوگوں کو مایوسی کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ کیونکہ بنگال کے لوگ کھانے پینے کے کافی شوقین ہوتے ہیں ، جس کی وجہ حلیم کے بغیر کولکاتہ کے لوگوں کا افطار ادھورا سمجھا جاتا ہے ۔
یہاں مٹن ، چکن اور شاکاہاری حلیم بھی بنائی جاتی ہیں ، جو نہ صرف مسلم بلکہ غیر مسلم طبقے میں بھی کافی مقبول ہیں ۔ کولکاتہ میں حلیم کافی مہنگی ہوتی ہے تاہم ریسٹورینٹوں کےعلاوہ مختلف علاقوں میں رمضان کے مہینے میں حلیم کے اسٹال لگائے جاتے ہیں جو کم قیمت پر دستیاب ہوتے ہیں اور اس کا ذائقہ بھی لاجواب ہوتا ہے۔