تمام وسائل ہونے کے باوجود دنیا کی ٹاپ 100 یونیورسٹیوں میں جگہ بنانے میں ہم ناکام : بسواراج رائے ریڈی
قبل مسیح میں ہندوستان کے پاس وسائل نہیں تھے ، اس کے باوجود ملک میں تعلیمی نظام کافی بہتر تھا، مگر اب تمام تر وسائل موجود ہونے کے باوجود ہم دنیا کی ٹاپ 100 یونیورسٹیوں میں جگہ بنانے میں ناکام ہیں

کرناٹک کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم بسواراج رائے ریڈی نے ملک کے تعلیمی ڈھانچے کو مزید مضبوط کرنے پر زور دیا ہے ۔ ریڈی نے ماضی کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ قبل مسیح میں ہندوستان کے پاس وسائل نہیں تھے ، اس کے باوجود ملک میں تعلیمی نظام کافی بہتر تھا، مگر اب تمام تر وسائل موجود ہونے کے باوجود ہم دنیا کی ٹاپ 100 یونیورسٹیوں میں جگہ بنانے میں ناکام ہیں ۔

گلبرگہ یونیورسٹی کے کنووکیشن تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ریڈی نے تعلیمی نظام میں اصلاحات وکالت کی ۔

وزیر موصوف نے کہا کہ ایک زمانے میں ہمارے پاس کمپیوٹر نہیں تھے، لائبرریاں نہیں تھیں، اس کے باوجود ہم نے اقتصادیات، ریاضیات، معاشیات میں اپنا لوہا منوایا۔

مگر آج ہمارے پاس تمام تر وسائل ہونے کے باوجود ہم دنیا کی ٹاپ 100 یونیورسٹیوں میں اپنی جگہ بنانے میں ناکام ہیں۔

اس کے لئے صرف حکومتیں ذمہ دار نہیں ہیں بلکہ اساتذہ اور طلبہ بھی ذمہ دار ہیں۔ انہیں اس کا محاسبہ کرنا چاہئے ۔

امتیازی کامیابی حاصل کرنے والے طلبہ نے گولڈ میڈل پہنتے ہوئے کہا کہ جو خوشی محسوس ہورہی ہے وہ نا قابل بیان ہے ۔

سب سے زیادہ ایوارڈ شعبہ کنڑا کے طالب علم بسواراج بی ساولگی اور شعبہ ریاضی کی طالبہ سپنالی کے حصے میں آئے۔

بسواراج ساولگی نے کہا کہ میرے پاس کہنے کیلئے الفاظ نہیں ہیں۔ ان گولڈ میڈلس سے میرے اندر کچھ کرنے کا ایک اور نیا جذبہ پیدا ہوا ہے ۔