کاویری ندی کے پانی کی تقسیم کو لے کر تمل ناڈو اور کرناٹک کے درمیان جاری تنازعہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ کرناٹک طرف سے کاویری دریا کا پانی چھوڑنے کو لے کر آنا کانی کرنے کا الزام لگاتے ہوئے جمعہ کو تمل ناڈو بند کا اعلان کیا گیا ۔
13/ 2
اس بند کو تمل ناڈو میں اپوزیشن ڈی ایم سمیت تمام سیاسی جماعتوں کی حمایت حاصل ہے وہیں ریاست میں حکمراں پارٹی اے آئی ڈی ایم اور بی جے پی اس دوری بنائے ہوئے ہے ۔
13/ 3
خبروں کے مطابق مظاہرہ کے دوران ایم ڈی ایم کے کے لیڈر وائیکو کو حراست میں بھی لیا گیا۔
13/ 4
ڈی ایم کی جانب سے بھی کئی علاقوں میں مظاہرہ کیا جارہا ہے۔
13/ 5
ڈی ایم کے رہنما کنی موزی بھی مظاہرے میں شامل ہوئی۔
13/ 6
بند کا تمل ناڈو میں وسیع پیمانے پر اثر دیکھا جا رہا ہے۔
13/ 7
دارالحکومت چنئی سمیت تمام علاقوں میں دوکانیں، دفتر، اسکول کالج بند ہیں۔
13/ 8
صورت حال کو دیکھتے ہوئے تمام علاقوں میں پولیس اہلکاروں کی تعیناتی بڑھا دی گئی ہے۔
13/ 9
کرناٹک حکومت نے تمل ناڈو میں رہ رہے کنڑ لوگوں کی سیکورٹی کی اپیل کی ہے۔
13/ 10
صبح سے ہی کئی علاقوں میں احتجاج اور مظاہرے شروع ہو گئے ۔
13/ 11
تمام جماعتوں کے کارکن سڑکوں پر ہیں اور کرناٹک کے خلاف مظاہرہ کر رہے ہیں۔
13/ 12
سیاسی جماعتوں کی جانب سے کئی علاقوں میں سڑک جام اور ریل روکو کی اپیل بھی کئی گئی ہے۔
13/ 13
خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے جمعرات کو کرناٹک اور تمل ناڈو حکومت کو اس بات کا یقینی بنانےکی ہدایت دی تھی کہ کاویری آبی تنازع پر اس کے حکم کے بعد دونوں ریاستوں میں کسی قسم کے تشدد یا جائیداد کو نقصان نہیں ہو۔