گلبرگہ کے مضافات میں بندروں کی دہشت ، لوگوں کا جینا ہوا محال
ضلع گلبرگہ کے مضافات میں واقع سرینواس سرڈگی دیہات میں ان دنوں بندروں کا راج ہے۔ آوارہ بندر دیہی خواتین اور بچوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

ضلع گلبرگہ کے مضافات میں واقع سرینواس سرڈگی دیہات میں ان دنوں بندروں کا راج ہے۔ آوارہ بندر دیہی خواتین اور بچوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اس تعلق سے محکمہ جنگلات گلبرگہ کے افسران سے شکایت کی جا چکی ہے ، مگر اب تک کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔

حد تو یہ کہ دیہات کے سرکاری اسپتال میں اس کا کوئی علاج بھی موجود نہیں ہے۔ گلبرگہ کے سرینوس سرڈگی میں بندروں کے گروہ نے اب تک دس لوگوں پر حملہ کر ان کو زخمی کیا ہے۔

بندروں کے خوف سے مقامی لوگ باہر نکلنے سے گریز کررہے ہیں ۔ معلوم نہیں کہاں سے کوئی بندر ان پر حملہ کر دے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ ہم غریب مزدور ہیں، بندر اس طرح سے کاٹ رہے ہیں کہ گوشت نظر آ رہا ہے۔ خواتین اور بچے ہی بندروں کے نشانے پر ہیں۔ اب تک آٹھ دس افراد کو بندر نشانہ بنا چکے ہیں ۔

مقامی لوگوں کے مطابق بندرکا گروہ کھانے پینے کا سامان ان کے ہاتھوں سے چھین کر لے جا رہے ہیں۔ ان بندروں کے کاٹنے کے بعد خرچ برداشت کرنا ان غریب دیہی باشندوں پر ایک اور بوجھ ثابت ہو رہا ہے۔

ایک سن رسیدہ خاتون نے بتایا کہ میں تنہا بیٹھی تھی ، بندر نے مجھ پر حملہ کر دیا، میں پہلے سے ہی بیمار رہتی ہوں، بندر کے کاٹنے سے میری طبیعت مزید خراب ہو گئی ۔

مقامی لوگوں کے مطابق انھوں نے بندروں کے اس دہشت کے تعلق سے محکمہ جنگلات کے افسران سے بھی شکایت کی تھی ، لیکن وہاں سے کوئی مثبت پیشرفت ابھی تک نہیں ہوئی ہے۔ گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ بندروں کو بھگانے کیلئے محکمہ جنگلات کے افسران کوئی کارروائی نہیں کررہے ہیں ۔

ایک اور خاتون شانتہا نے بتایا کہ یہاں کے سرکاری اسپتال میں اس کا کوئی علاج نہیں ہے۔ صرف ٹی ٹی کا انجکشن دے کر گلبرگہ ریفر کردیا جاتا ہے ۔