ممبئی میں آج بھی بھاری بارش کے دوران ممبئی بین الاقوامی ایئرپورٹ سے شام 6بجے تک پروازیں سب سے اہم رن وے کے بند رہنے کی وجہ سے شروع نہیں ہو سکیں کیونکہ ایک نجی کمپنی کے طیارے کو رن وے سے ہٹانے میں کامیابی نہیں مل سکی ہے۔
ایئرانڈیا کی ٹیکنیکل ٹیم رن وے سے پھنسے ہوئے طیارے کو ہٹانے میں مدد کررہی ہے جوکہ رن وے سے پھسل کرکچڑمیں دھنس گیا ہے۔
گزشتہ شب پیش آنے والے واقعہ کے بعد متعدد طیاروں کو دوسرے شہروں کی جانب موڑدیا گیا ہے جبکہ ایک چھوٹے رن وے کا استعمال قلیل مدت کے لیے کیا گیا ،لیکن اس سے فرق نہیں پڑا ہے۔ایئرپورٹ انتظامہ نے خاموشی اختیار کررکھی ہے۔پچاس سے زائد پروازوں کو ناگپور،احمد آباد ،بنگلور اور حیدرآباد کی سمت موڑدیا گیا ہے۔ جبکہ عالمی پروازوں سمیت 100پروازیں منسوخ کی گئی ہیں۔
دفتر موسمیات کے مطابق جمعرات کی صبح تک بارش کا سلسلہ جاری رہیگا۔شہر میں 354ایم ایم بارش ریکارڈ کی گئی ہے ۔جوکہ ایک دن میں دوسری بار اتنی بارش ریکارڈ کی گئی ہے ،اس سے قبل 26جولائی 2005میں 945ملی میٹر ریکارڈ ہوئی تھی اور ممبئی کا نظام ٹھپ ہوکر رہ گیا تھا ،جبکہ 29اگست کو 316ایم ایم بارش ریکارڈ کی گئی تھی۔ بارش کا سلسلہ ساحلی کوکن ،مغربی اور شمالی مہاراشٹر میں شام تک جاری رہا ۔
ممبئی اور اطراف کے علاقوں میں آئندہ دودنوں میں وقفہ وقفہ سے بارش ہونے کی پیش گوئی دفترموسمیات نے کی ہے ۔ممبئی کے روایتی ڈبے والوں نے بھی کام کاج بند رکھا جوکہ روزانہ دولاکھ ڈبے دفاتر پہنچانے کا کام کرتے ہیں۔ممبئی کے ساتھ ساتھ کوکن خطہ میں سندھودرگ،رتنا گیری ،رائے گڑھ اور پالگھر اضلاع سے بھی بھاری بارش ہونے کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔ناسک ،کولہا پور اور پونے میں بھی تیزہواؤں کے ساتھ بارش کی خبریں ہیں۔بحرعرب میں متعدد افراد کے بہہ جانے کی اطلاع ہے ،لیکن سرکاری طورپر تصدیق نہیں ہوئی ہے۔
ممبئی کی صورت حال پر صدرجمہوریہ کووند نے تشوتش کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت دی ہے کہ حکومت اور لوگوں کو مل جل کرکام کرنا چاہئے تاکہ شہریوں کو راحت ملے۔ ممبئی سمیت مہاراشٹر کے کئی علاقوں میں بھاری بارش ہورہی ہے اور کوئنہ بندکولہا پور اورکھڑک واسلہ پونے چھلک چکے ہیں۔بھانڈوپ میں پہاڑی چٹانیں کھسکنے سے دوافرادزخمی ہوئے ہیں جبکہ ایک بیسٹ بس ملاڈ میں سب وے میں پانی میں ڈوب گئی ،لیکن کسی کو نقصان نہیں پہنچا ہے۔بی ایم سی کا عملہ جگہ جگہ جمع پانی نکالنے کی کوشش کررہا ہے۔کل 13بسیں جگہ جگہ پانی میں پھنسی ہوئی ہیں۔