ملک میں برق رفتاری سے بڑھتی مہنگائی اوردوسری جانب کاروباری مندی نےعام، متوسط اورغریب طبقہ کے لوگوں کی زندگی اجیرن بنادی ہے ۔ ایسے میں تہوار، اسکول اور دیگر ضروریات کو پورا کرنے کے لئے لوگوں کو انتہائی دشواریوں سے گزرنا پڑ رہا ہے ۔
6/ 2
اس کا صاف اثر رمضان میں بھی دیکھنے کو مل رہا ہے ۔ بازاروں میں صارفین کی بھیڑ تو کافی ہے لیکن کاروبار مندہ ہے ۔
6/ 3
ایک طرف مہنگائی تو دوسری جانب رمضان ، کسانوں کی ہڑ تال ، نوٹ بندی ان سب نے پھلوں و دیگر اشیا کے داموں میں زبردست اضافہ کردیا ہے ۔
6/ 4
مہاراشٹر میں15 جون سے اسکول بھی کھل رہے ہیں، جس کی وجہ سے لوگوں کی پریشانیاں اور بھی بڑھ گئی ہیں۔
6/ 5
لوگوں کو بیک وقت اسکول، افطار اورعید کی تیاری کیلئے کئی کئی اخراجات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ، جس کی وجہ سے افطار مارکیٹ میں لوگ پھل اتنا ہی خرید رہے ہیں ، جتنی کہ انہیں ضرورت ہے ۔
6/ 6
لوگوں کا کہنا ہے کہ رمضان کے پیش نظر جب پھلوں کی مارکیٹ بے حد اضافہ ہوجاتا ہے ، تو اس کے دام میں کمی ہونی چاہئے ، لیکن ایسا نہیں ہے ، جس کی وجہ سے عام و متوسط طبقہ کے شہری کافی پریشان ہیں ۔