افسر نے بتایا کہ متاثرہ اور اس کا کنبہ بہار کا رہنے والا ہے ۔ وہ فی الحال پونے میں رہ رہے ہیں ۔ پولیس انسپکٹر (کرائم) اشونی ساتپتے نے کہا کہ واقعہ کا پتہ اس وقت چلا جب لڑکی نے اپنے اسکول میں 'گڈ ٹچ اینڈ بیڈ ٹچ' سیشن کے دوران اپنی آب بیتی شیئر کی ۔ گزشتہ پانچ سالوں سے وہ یہ سب برداشت کررہی تھی۔ علامتی تصویر۔
ساتپتے نے شکار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ والد نے 2017 میں اپنی بیٹی کا جنسی استحصال کرنا شروع کردیا تھا اور تب وہ بہار میں رہ رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ لڑکی کے بڑے بھائی نے نومبر 2020 کے آس پاس اس کا جنسی استحصال کرنا شروع کردیا ۔ اس کے دادا اور دور کا ایک رشتہ دار اس کو غلط طریقہ سے چھوتے تھے ۔ علامتی تصویر۔