ڈھونگی بابا نے لڑکی کو علاج کیلئے بلایا، پھر اپنی ہی بیوی کے ساتھ ملک کر بنائے جنسی تعلقات
متاثرہ کے مطابق ڈھونگی بابا پہلے سے ہی شادی شدہ ہے اور اس کے پانچ بچے ہیں جب بھی لڑکی بابا کی مخالفت کرتی یا یوپی میں اپنے گھر والوں سے بات کرنے کو کہتی تو بابا اور اس کی بیوی اسے قتل کرنے کی دھمکیاں دے کر خاموش کرا دیتے۔
ممبئی: توہم پرستی اکثر لوگوں کی مشکلات میں اضافہ کردیتی ہیں اور جو اس پر یقین رکھتے ہیں وہ بڑی مشکل میں پھنس جاتے ہیں۔ کئی بار لوگوں کو ڈرا دھمکا کر اور لالچ دے کر ڈھونگی بابا اپنا الو سیدھا کرتے ہیں۔ ایسے بابا سے بچنے کی ضرورت ہے۔
10/ 2
ایک ایسا ہی واقعہ سامنے آیا ہے جہاں ایک لڑکی ڈھونگی بابا کے جال میں پھنس گئی۔
10/ 3
یو پی کے وارانسی سے تعلق رکھنے والی ایک 23 سالہ لڑکی نے الزام لگایا ہے کہ نالاسوپارہ کے ٹولنج تھانے کی حدود میں رہنے والے ایک ڈھونگی بابا نے علاج کے بہانے یوپی سے ممبئی بلاکر اس کے ساتھ زیادتی کی۔
10/ 4
لڑکی کے مطابق تو میرا روڈ میں رہنے والی اس کی بہن نے اسے نالاسوپارہ میں رہنے والے ڈھونگی بابا کا نمبر دیا تھا کہ اس کی صحت بابا کے جھاڑ پھونک سے ٹھیک ہو گئی ہے جب لڑکی نے بابا کے نمبر پر فون کیا اور بات کی تو بابا نے لڑکی کو ممبئی آنے کی دعوت دی۔
10/ 5
بابا کی باتوں پر بھروسہ کرتے ہوئے لڑکی اپنے علاج کے لئے ممبئی آئی لیکن یہاں آنے کے بعد بابا نے پہلے علاج کے بہانے اس کا جنسی استحصال کیا۔ اس کے بعد اس نے اپنا مذہب تبدیل کر کے اس سے شادی کر لی۔
10/ 6
لڑکی کے مطابق تو میرا روڈ میں رہنے والی اس کی بہن نے اسے نالاسوپارہ میں رہنے والے ڈھونگی بابا کا نمبر دیا تھا کہ اس کی صحت بابا کے جھاڑ پھونک سے ٹھیک ہو گئی ہے جب لڑکی نے بابا کے نمبر پر فون کیا اور بات کی تو بابا نے لڑکی کو ممبئی آنے کی دعوت دی۔
10/ 7
بابا کی باتوں پر بھروسہ کرتے ہوئے لڑکی اپنے علاج کے لئے ممبئی آئی لیکن یہاں آنے کے بعد بابا نے پہلے علاج کے بہانے اس کا جنسی استحصال کیا۔ اس کے بعد اس نے اپنا مذہب تبدیل کر کے اس سے شادی کر لی۔
10/ 8
متاثرہ کے مطابق ڈھونگی بابا پہلے سے ہی شادی شدہ ہے اور اس کے پانچ بچے ہیں جب بھی لڑکی بابا کی مخالفت کرتی یا یوپی میں اپنے گھر والوں سے بات کرنے کو کہتی تو بابا اور اس کی بیوی اسے قتل کرنے کی دھمکیاں دے کر خاموش کرا دیتے۔
10/ 9
متاثرہ کی شکایت کے بعد تولنج پولیس نے ڈھونگی بابا اس کی بیوی اور ڈرائیور کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے لیکن اب تک بابا اور اس کے ساتھی پولیس کی گرفت سے دور ہیں۔
10/ 10
اس واقعے نے ایک بار پھر جھوٹے باباؤں کو بے نقاب کیا ہے لیکن سوال پھر بھی پیدا ہوتا ہے کہ لوگ جعلی بابا کے جال میں کیسے پھنس جاتے ہیں۔ ہم سب سے درخواست کرتے ہیں کہ ایسے ڈھونگی باباؤں سے ہوشیار رہیں جو معاشی اور جسمانی نقصانات کے سبب بنتے ہیں۔