حوصلہ کو سلام ! ہاتھ اور پیر سے معذور اور لکھنے سے قاصر زینت نے حاصل کی میٹرک میں نمایاں کامیابی
ہاتھ اور پیر سے معذور اور لکھنے سے قاصر طالبہ نے میٹرک کے امتحان میں نمایاں کامیابی حاصل کرکے ثابت کردیا کہ ناموافق حالات میں بھی اپنےعزم اورحوصلے کے بل پرکامیابی کی تاریخ رقم کی جاسکتی ہے۔
اورنگ آباد میں ایک طالبہ نے ایسی کام انجام دیا ہے ، جس نے نہ صرف معاشرہ کا نام روشن کیا ہے بلکہ ہزاروں لڑکیوں میں نیا جوش و ولولہ بھی بھردیا ہے۔
14/ 2
ہاتھ اور پیر سے معذور اور لکھنے سے قاصر اس طالبہ نے میٹرک کے امتحان میں نمایاں کامیابی حاصل کرکے ثابت کردیا کہ ناموافق حالات میں بھی اپنےعزم اورحوصلے کے بل پرکامیابی کی تاریخ رقم کی جاسکتی ہے۔
14/ 3
زینت نام کی اس معذور طالبہ کے حق میں اس کا حوصلہ ہی تھا، جس سے اس کی کامیابی کی راہ ہموار ہوئی ۔
14/ 4
زینت نے ایس ایس سی امتحان میں 58 فیصد نمبرات حاصل کرکے معذوروں کے زمرے میں نمایاں کامیابی حاصل کی ہے۔
14/ 5
زینت مستقبل میں کلکٹر بن کرعوام کی خدمت کرنا چاہتی ہے۔
14/ 6
زینت کے جہا ں ہاتھ صحیح ڈھنگ سے قلم پکڑنے سے قاصر ہیں ، تو وہیں اس کا پیروں پربھی دیرتک کھڑے رہنا محال ہے۔
14/ 7
جسمانی طور پر معذور اس طالبہ زینت مجید یارخان کو پہلے تو کسی اسکول میں داخلہ نہیں مل رہا تھا ، لیکن آخر کار رضیہ سلطانہ ہائی اسکول میں زینت کو داخلہ ملا۔
14/ 8
آج اسکول کے ذمہ داران اپنی اس طالبہ پر فخر کررہے ہیں۔ زینت نے اسی اسکول سے میٹرک کا امتحان پاس کیا ہے۔
14/ 9
غریب اور متوسط گھرانے سے تعلق رکھنے والی زینت کے والدین اپنی بیٹی کی کامیابی پر خوشی سے سرشار ہیں ۔
14/ 10
زینت کی والدہ نے اپنی بیٹی کی کامیابی کا سہرا اسکول کےاساتذہ کے سرباندھا ہے، لیکن اس کامیابی کا اصلذریعہ اس کی چھوٹی بہن بنی ،جو اسی اسکول میں نویں جماعت کی طالبہ ہے ۔
14/ 11
زینت کی کامیابی ان سینکڑوں سرپرستوں کے لیے ایک مشعل راہ بن سکتی ہے ، جو والدین اپنے معذور بچوں کو تعلیم دلانے میں پس وپیش کرتے ہیں ۔ ضرورت ہے بس عزم وحوصلے اور مناسب رہنمائی کی ۔
14/ 12
زینت مجید یارخان نے کامیابی حاصل کرکے دیگر لوگوں کے ایک نئی مثال قائم کی
14/ 13
زینت مجید یارخان نے کامیابی حاصل کرکے دیگر لوگوں کے ایک نئی مثال قائم کی
14/ 14
زینت مجید یارخان نے کامیابی حاصل کرکے دیگر لوگوں کے ایک نئی مثال قائم کی