پاکستان کا وہ گیند باز جس نے محبت کیلئے چھوڑ دیا اپنا ملک ، پھر 37 ٹیموں سے کھیلی کرکٹ

عمران طاہر جنوبی افریقہ کے بہترین اسپنرس میں شامل ہیں ۔ ان کی پیدائش آج کے ہی دن پاکستان کے لاہور میں 1979 میں ہوئی تھی ۔ اپنے گھر کا سب سے بڑا بیٹا ہونے کی وجہ سے انہیں نے کم عمر میں ہی نوکری کرنی پڑی ۔ 16 سال کی عمر میں ہی وہ ایک مال میں سیلس مین کی نوکری کرتے تھے ۔

عمران طاہر کی قسمت اس وقت بدل گئی جب ان کا سلیکشن پاکستان کی انڈر 19 ٹیم میں ہوا اور پاکستان کی اے ٹیم میں بھی کھیلے ۔

انہوں نے 1998 میں پاکستان کیلئے انڈر 19 ورلڈ کپ کھیلا تھا ۔ اس کے بعد وہ جنوبی افریقہ چلے گئے اور محدود اوورس فارمیٹ میں انہوں نے اپنی ایک الگ ہی شناخت بنالی ہے ۔

عمران طاہر 1998 مین پاکستان کی انڈر 19 ٹیم کے ساتھ جنوبی افریقہ کے دورہ پر گئے تھے ۔ یہاں کی ملاقات جنوبی افریقہ میں رہ رہی ایک ہندوستانی نزاد لڑکی سومیہ دلدار سے ہوئی ۔

انہوں نے 2006 میں سومیہ دلدار سے شادی کرلی اور پھر جنوبی افریقہ چلے گئے ۔ شادی کے کچھ وقت بعد عمران طاہر کو جنوبی افریقہ کی شہریت مل گئی ۔

جنوبی افریقہ میں طاہر کا کرکٹ سفر ڈالفنس ٹیم کے ساتھ شروع ہوا اور پھر وہ ٹائٹنس کے ساتھ کھیلتے ہوئے قومی ٹیم کی جرسی پہننے میں کامیاب ہوگئے ۔

طاہر نے اپنے 32 ویں یوم پیدائش سے ایک ماہ پہلے فروری 2011 میں جنوبی افریقہ کیلئے ڈیبیو کیا تھا ۔

عمر طاہر کا ڈیبیو کافی تاخیر سے ہوا ، لیکن موجودہ وقت میں ان کا تجربہ کسی بھی کرکٹر سے زیادہ ہے ۔ وہ دنیا کی کل 37 ٹیموں کا حصہ رہ چکے ہیں ۔

عمران طاہر جنوبی افریقہ ، چنئی سپرکنگس ، دہلی ڈئیرڈیولس ، ڈربی شر ، ڈولفنس ، ڈرہم ، پاکستان اے ، پاکستان انڈر 19 سمیت 37 ٹیموں کیلئے کرکٹ کھیل چکے ہیں ۔