ٹیم انڈیا کی کارکردگی ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ میں خراب رہی تھی ۔ ٹیم سپر 12 کے پانچ میں سے صرف تین میچ جیت سکی ۔ اس کے بعد تیز گیند باز جسپریت بمراہ سے لے کر کوچ روی شاستری نے بتایا کہ بایو ببل پر سوال اٹھائے تھے ۔ خیال رہے کہ ٹورنامنٹ میں اترے ہندوستانی کھلاڑی چھ مہینے سے زیادہ بایو ببل میں تھے ۔ (AFP)
انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق آئی سی سی اب انگلش پریمیئر لیگ کا فارمولہ اپناسکتا ہے ۔ یعنی کھلاڑیوں کو اب بایو ببل میں نہیں رہنا ہوگا ۔ اب ان کا لگاتار ٹیسٹ کیا جائے گا ۔ ای پی ایل میں رابطہ میں آنے والے لوگوں کو بھی آئیسولیشن میں نہیں بھیجا جاتا ہے ، صرف پازیٹیو آنے والے کو ہی کوارنٹائن میں رکھا جاتا ہے ۔ (AP)
آئی سی سی کی چیف ایگزیکٹو کمیٹی کی جمعہ کو ہوئی میٹنگ میں اس پر بحث ہوئی تھی ۔ اس میں اراکین نے مانا کہ بایو ببل طویل عرصہ تک نہیں چلنے والا ، اس سے کھلاڑیوں کی ذہنی صحت پر اثر پڑا ہے ۔ کئی ہندوستانی کھلاڑی انگلینڈ سیریز کے بعد سیدھے آئی پی ایل کے بایو ببل میں آئے ۔ اس کے بعد وہ ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ کھیلنے کیلئے اتر گئے ۔ یعنی وہ لگاتار بایوببل میں رہ رہے تھے ۔ (AFP)
آئی سی سی کی جانب سے حالانکہ نئے ضوابط کو بنانے کیلئے ابھی کو ٹائم فریم طے نہیں کیا گیا ہے ۔ ٹیم انڈیا کو 17 نومبر سے نیوزی لینڈ سے سیریز کھیلنی ہے ۔ سیریز میں تین ٹی ٹوینٹی اور دو ٹیسٹ ہونے ہیں ۔ اس کے بعد ٹیم کو ساوتھ افریقہ کے طویل کے طویل دورے پر جانا ہے ۔ وہاں تین ٹیسٹ ، تین ون ڈے اور چار ٹی ٹوینٹی میچز کھیلے جائیں گے ۔ (PIC: AP)
آئی سی سی کی جانب سے 2022 میں اکتوبر ۔ نومبر میں ایک اور ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ کا انعقاد کیا جانا ہے ۔ اس ٹورنامنٹ سے پہلے کھلاڑیوں کو بایو ببل میں تھوڑی چھوٹ دی جاسکتی ہے ۔ ٹیم انڈیا کی بات کریں جسپریت بمراہ ، وراٹ کوہلی ، روہت شرما جیسے بڑے کھلاڑی تینوں فارمیٹ میں کھیلتے ہیں ۔ ایسے میں ان کھلاڑیوں کو سب سے زیادہ پریشانی ہوتی ہے ۔ کوہلی بھی ذہنی صحت کو لے کر سوال اٹھا چکے ہیں ۔ (AP)