ویریندر سہواگ نے پیر کو ملک کے نمبر 1 نیوز چینل نیوز 18 انڈیا پر چوپال پروگرام میں ایک خاص قصہ سنایا اور بچپن کی ٹیم کے بارے میں بتایا۔ ہم اس وقت بہت چھوٹے تھے، اس لیے کسی چیز کی زیادہ خبر نہیں تھی۔ جو لوگ شام کو ہمارے ساتھ کھیلنے آتے تھے، اگلے دن ان کے بارے میں معلوم ہوتا تھا کہ کوئی واقعہ ہوگیا ہے۔ نجف گڑھ میں جو واقعات ہوتے تھے ان میں کسی نہ کسی طرح بچے ملوث ہوتے تھے۔ اے ایف پی
سہواگ نے بتایا کہ ہم شام کو جن بچوں کے ساتھ میچ میں کھیلا کرتے تھے، ان کے بارے میں اگلی صبح معلوم ہوتا تھا کہ وہ کسی نہ کسی واقعے میں ملوث تھے۔ کئی بار ایسی اطلاع بھی ملی کہ اس بچے کی لاش ملی ہے۔ کسی نے اسے گولی مار کر قتل کر دیا۔ اس طرح کے واقعات بچپن میں ہمارے ساتھ کھیلتے ہوئے کئی بار پیش آئے۔-اے ایف پی
بہت سے کھلاڑی ایسے تھے جن کے بارے میں کھیل کے اگلے دن پتہ چلتا تھا۔ وہ کسی واردات میں ملوث تھے اور پولیس انہیں پکڑ کر لے گئی ہے۔ یا پھر کسی واقعے میں موت ہوگئی۔ اس طرح کے واقعات ہونے کے بعد ہم نے جاننے والوں کے ساتھ کھیلنا شروع کر دیا اور باقی اس طرح کے بچوں سے دوری بنالی ۔ نجف گڑھ کے اس طرف جاکر میچ کھیلنا بند کر دیا۔-AFP