سالگرہ مبارک سچن تیندولکر:بڑے بھائی نے کھولی پول ، دوسروں کا غصہ اپنی بیوی انجلی پریوں نکالتے تھے سچن تیندولکر
ہندوستانی کرکٹ ٹیم میں اپنے رہیتے ہوئے ، اپنے کئی ساتھی کرکٹروں کے ساتھ سچن کی نہیں بنی۔لیکن ساتھوں کے ساتھ تعلقات خراب ہونے پرسچن تیندولکرخود اپنے ساتھیوں سے کنارا کشی اختیارکرلیتے ۔سچن تیندولکر کے غصہ کی پوری کہانی یہاں پڑھیں

اپنے طویل کیریئر کے دوران، شاید ہی کسی نے ماسٹر بلسٹرٹر سچن تیندولکر کوغصہ میں دیکھاہوگا۔اورنہ کبھی آپ نے کے غصہ یا غصے کے بارے میں پڑھاہوگا۔لیکن آپ نے انہیں کبھی آپاکھوتے نہیں دیکھاہوگا۔

اس کھلاڑی کے لئے جو تقریباً تین دہائیوں تک عوامی زندگی میں رہاہو اور اب بھی ہو۔ اس کے لیےایسا کرناآسان نہیں ہے.ہم سب کی زندگی میں ایسے حالات اور واقعات رونما ہوتے جب ہم اپنے جذبات کو کنٹرول نہیں کرسکتے ہیں اوراپنے آپے کو کھودیتے ہیں۔سچن کی جوانی کے دوران انکے بڑے بھائی اجیت تیندولکرنے کھولے راز اوربتایاکہ سچن تیندولکرغصے کا اظہارکہاں کرتے ہیں۔

سچن کا کہناہے کہ کرکٹ میدان پر کبھی بھی اپناآپا نہیں کھوتے، لیکن گھر میں وہ اکثر الگ شخص بن جاتے ہیں.وہ کہتے ہیں کہ جب آپ میدان میں ہیں تو، آپ ملک کی نمائندگی کررہے ہیں، ایسی صورت میں ٹھیک نہیں ہے کہ آپ غلط طورپرپیش آئیں۔کئی بارغلط فیصلوں پرسچن کو غصہ آتاتھا، جس کی جھنجھلاہٹ ہلکے پھلكے طریقے سے وہ ڈریسنگ روم میں نکالتے تھے۔خاص طور پروہ تب بہت مایوس ہوجاتے تھے جب بیٹنگ کرتے وقت امپائرکا فیصلہ ان کے خلاف ہوتاتھا۔ اورٹیم انڈیا میچ ہارجاتی تھی۔

اکثرفیلڈ اور ڈریسنگ روم میں غصے پرقابوکرنے والے سچن تیندولکراپنے گھر میں غصہ پر قابونہیں کرپاتے تھے۔اپنی بیوی انجلی اوراپنی ماں پرکبھی کبھی سچن تیندولکرغصہ نکلتے تھے۔

سچن تیندولکر کے گھروالوں کو بھی اس بات کااندازتھاکہ سچن میدان میں کچھ چیزوں سے ناراض ہوگئے ہیں۔ تاہم انہیں امیدرہتی کہ سچن بہت جلد غصہ کو ختم کردینگے۔سچن اکثر ایسے لوگوں سے ناراض ہوتے جو ان سے کیے گئے وعدوں کو پورا نہیں کرتے اورسچن کی امیج کو خراب کرنے کی کوشش کرتے ۔سچن ایسے لوگوں کے متعلق اپنے گھروالوں او دوستوں سے بات کرتے اور یسے لوگوں سے ملاقات کرنا بھی چھوڑ دیتے ۔اوران کے گھرپربھی ایسے لوگوں کو خیرمقدم نہیں کیاجاتاتھا۔

ہندوستانی کرکٹ ٹیم میں رہنے کے دوران کئی کھلاڑیوں کے ساتھ سچن تیندولکرکے تعلقات خراب ہوگئے تھے۔ سچن نے ایسے کھلاڑیوں سے مکمل کنارے کشی اختیارکرلی تھی۔اوران کھلاڑیوں سے بات کرنا تو دور کی بات ہے۔ وہ ان کا ذکر کرنا بھی پسند نہیں کرتے تھے۔