ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سچن تندولکر بھی ان کھلاڑیوں کی جماعت میں شامل ہوگئے ہیں، جوآئی سی سی کے چار دنوں کے ٹسٹ میچ کی تجویزکی مخالفت میں ہیں۔ سچن تندولکرنے واضح کردیا ہےکہ ٹسٹ کرکٹ پانچ دنوں کا ہی رہنے دینا چاہئے۔ کسی بھی طرح کی تبدیلی بلے بازوں کو سوچنے پر مجبورکردے گا۔ خاص بات یہ ہےکہ ٹیم انڈیا کے موجودہ کپتان وراٹ کوہلی نے بھی پانچ دنوں کے ٹسٹ میچ کی ہی پیروی کی تھی۔ حالانکہ کچھ دن پہلے ہی بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لینے والے ٹیم انڈیا کے سابق آل راؤنڈرعرفان پٹھان نے سچن تندولکر اور وراٹ کوہلی کی مخالفت کرتے ہوئے چار دن کے ٹسٹ میچ کی وکالت کی ہے۔
ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سچن تندولکر بھی ان کھلاڑیوں کی جماعت میں شامل ہوگئے ہیں، جوآئی سی سی کے چار دنوں کے ٹسٹ میچ کی تجویزکی مخالفت میں ہیں۔ سچن تندولکرنے واضح کردیا ہےکہ ٹسٹ کرکٹ پانچ دنوں کا ہی رہنے دینا چاہئے۔ کسی بھی طرح کی تبدیلی بلے بازوں کو سوچنے پر مجبورکردے گا۔ خاص بات یہ ہے کہ ٹیم انڈیا کے موجودہ کپتان وراٹ کوہلی نے بھی پانچ دنوں کے ٹسٹ میچ کی ہی پیروی کی تھی۔ حالانکہ کچھ دن پہلے ہی بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لینے والے ٹیم انڈیا کے سابق آل راؤنڈرعرفان پٹھان نے سچن تندولکراوروراٹ کوہلی کی مخالفت کرتے ہوئے چار دن کے ٹسٹ میچ کی وکالت کی ہے۔
آئی سی سی کے چاردن کے ٹسٹ میچ کی تجویزپر سچن تندولکرنےکہا، 'ٹسٹ کرکٹ کا مداح ہونےکےناطے مجھےنہیں لگتا کہ یہ خیال درست ہے۔ ٹسٹ میچ ویسےہی منعقد کئے جانے چاہئے جیسےکہ اتنے سالوں سےمنعقد کئے جاتے رہے ہیں۔ اگرچاردنوں کا ٹسٹ ہوتا ہے تو بلے باز سوچنا شروع کردیں گےکہ یہ محدود اوورفارمیٹ کی ہی ایک شکل ہے۔ یہاں تک کہ دوسرے دن لنچ کے وقت یہ خیال بھی آئے گا کہ اب صرف ڈھائی دنوں کا کھیل باقی ہے۔ اس سے کھیلنے کے طریقے سے لے کر ہر چیز بدل جائے گی'۔
سچن تندولکرنےساتھ ہی کہا کہ ٹسٹ کرکٹ کا پانچواں دن اسپنروں کےلئےمددگارہوتا ہے، ان سے یہ حق نہیں چھینا جانا چاہئے۔ سچن تندولکرنے کہا، 'اسپنروں سے کسی ٹسٹ میچ کا پانچواں دن چھیننے کا مطلب ایسا ہی ہے، جیسے کسی تیزگیند بازسے ٹسٹ میچ کا پہلا دن چھین لیا جائے۔ دنیا کا کوئی بھی تیزگیند بازایسا نہیں ہے، جوٹسٹ کے پہلے دن گیند بازی نہ کرنا چاہے، ٹھیک اسی طرح کوئی اسپنربھی ایسا نہیں ہے، جوپانچویں دن گیند بازی نہ کرنا چاہے۔ گیند پہلے دن اسپن نہیں ہوتی ہے۔ یہ پانچویں دن تک آتے آتے گھومتی ہے'۔
اس سے قبل ہندوستانی کپتان وراٹ کوہلی نے بھی چار دن کے ٹسٹ کرکٹ کی تجویزکومسترد کردیا تھا۔ وراٹ کوہلی نےکہا تھا، 'میرے حساب سے، اس میں کوئی چھیڑچھاڑنہیں کی جانی چاہئے۔ جیسا کہ میں نے کہا کہ دن -رات (ڈے نائٹ) مقابلہ ٹسٹ کرکٹ کو کاروبار بنانے کی طرف ایک اورقدم ہے۔ اس کے لئے دلچسپی پیدا کرنا الگ بات ہے، لیکن اس میں زیادہ چھیڑ چھاڑنہیں کی جا سکتی'۔ انہوں نےکہا، 'آپ صرف شائقین کی تعداد، تفریح اورایسی ہی کچھ دوسری باتیں کررہے ہو۔ مجھےلگتا ہےکہ پھرآپ کا ارادہ ٹھیک نہیں ہوگا کیونکہ پھرآپ تین روزہ ٹسٹ کی بات کروگے۔ میرا مطلب ہےکہ یہ سب کہاں ختم ہوگا۔ پھرآپ کہوگےکہ ٹسٹ کرکٹ ختم ہورہا ہے'۔
حال ہی میں بین الاقوامی کرکٹ کوالوداع کہنے والے ٹیم انڈیا کے سابق آل راؤنڈرعرفان پٹھان آئی سی سی کی تجویزکی حمایت میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں طویل وقت سے چاردن کے ٹسٹ میچ کی حمایت میں ہوں۔ ہم رنجی ٹرافی میں چاردنوں کے ٹسٹ میچ کھیلتے ہیں اورہمیں نتیجے بھی ملتے ہیں، توہم بین الاقوامی کرکٹ میں ایسا کیوں نہیں کرسکتے۔