ہندوستانی ٹیم میں ایک سے ایک لیجنڈری T20 کرکٹ کھلاڑی ہیں۔ آئی پی ایل کی وجہ سے ٹیم انڈیا کو پچھلی دہائی میں کئی بہترین ٹی 20 کھلاڑی ملے ہیں۔ ان تمام کھلاڑیوں کے مداحوں کی تعداد سوشل میڈیا پر بھی کافی زبردست ہے۔ اس لیے اکثر جب بھی کوئی کھلاڑی ٹیم انڈیا یا پلیئنگ 11 میں شامل نہیں ہوتا ہے تو اس کے حامی ضرور کپتان کو نشانہ بناتے ہیں۔ ایشیا کپ میں لگاتار دو شکستوں کے بعد اب ٹیم انڈیا کے کپتان روہت شرما کو فینس جم کر کھری کھوٹی سنا ہیں۔ (اے پی)
دنیش کارتک نے ایشیا کپ کے پہلے دو میچ کھیلے لیکن انہیں بلے بازی کا موقع نہیں ملا۔ ٹیم انڈیا نے سپر فور میں بطور وکٹ کیپر دنیش کارتک پر ریشبھ پنت کو ترجیح دی۔ پنت پاکستان کے خلاف غیر ذمہ دارانہ شاٹ کھیلنے کے بعد آؤٹ ہوئے۔ وہ 12 گیندوں میں صرف 14 رنز بنا سکے۔ اس کے بعد انہوں نے سری لنکا کے خلاف اچھی شروعات کی۔ انہیں اننگز کے اختتام تک کھیلنا تھا۔ لیکن وہ 13 گیندوں میں 17 رنز بنانے کے بعد ہی آؤٹ ہو گئے۔ اب فینس روہت شرما سے پوچھ رہے ہیں کہ دنیش کارتک جیسا شاندار فنشر بینچ پر کیوں بیٹھایا؟ (اے پی)
T20 ورلڈ 2022 کے لیے بہت کم وقت باقی ہے۔ تاہم ٹیم انتظامیہ نے ابھی تک یہ فیصلہ نہیں کیا کہ کون سا بلے باز کس نمبر پر کھیلے گا۔ سری لنکا کے خلاف روہت شرما کے آؤٹ ہونے کے بعد پہلے ہی یہ طے نہیں تھا کہ کون 5 نمبر پر اترے گا۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہے جس میں روہت کے آؤٹ ہونے پر ہاردک پانڈیا اور ریشبھ پنت دونوں میدان میں اترنے کے لیے تیار تھے لیکن ٹیم مینجمنٹ نے آخر کار ہاردک پانڈیا کو میدان میں اترنے کا اشارہ دیا۔ (اے پی)
دیپک ہڈا ایک ماہر بلے باز کے طور پر ٹیم میں کھیلے ہیں یا آل راؤنڈر یہ معلوم نہیں ہوسکا۔ سپر فور کے دونوں میچوں میں دنیش کارتک کی جگہ دیپک ہڈا کو کھلایا گیا۔ لیکن روہت شرما نے دونوں میچوں میں ایک بار بھی ہڈا کو گیند نہیں تھمائی۔ صرف 5 گیند بازوں کے ساتھ ہی کام چلایا۔ ہڈا بیٹنگ میں زیادہ کچھ نہیں کر سکے۔ کارتک کے بجائے ہڈا کو کھلانے پر مداح روہت سے ناراض ہیں۔ (اے ایف پی)
روی چندرن اشون کو پہلے تین میچوں میں موقع نہیں ملا تھا۔ انہیں سری لنکا کے خلاف پلیئنگ 11 میں موقع ملا لیکن یوزویندر چہل کے بعد انہیں باؤلنگ کے لیے لایا گیا۔ اشون پاور پلے میں اپنی گیند بازی کے لیے جانے جاتے ہیں۔ تاہم، روہت نے پہلے 6 اوور میں چوتھے گیند باز کے طور پر چہل پر اعتماد ظاہر کیا۔ چہل نے پاور پلے کا چھٹا اوور ڈالنے اور جب وجٹ کی ضرورت تھی تو 12 رنز ڈالے۔ (یوزویندر چہل انسٹاگرام)
ٹیم انڈیا کے پلیئنگ 11 میں مسلسل تبدیلیاں بھی کرکٹ شائقین کی سمجھ سے باہر ہیں۔ روی بشنوئی نے پاکستان کے خلاف 4 اوورز میں 26 رنز دے کر ایک وکٹ حاصل کیا۔ انہوں نے بابر اعظم کا اہم وکٹ حاصل کیا لیکن انہیں سری لنکا کے خلاف ڈراپ کر دیا گیا۔ بشنوئی اس سال T20 میں اچھی فارم میں چل رہے ہیں۔ (تصویر اے پی)