Why Women Dont Complain About Sexual Harassment: جنسی طور پر ہراسانی اتنا سنگین اور سنجیدہ مسئلہ ہے کہ بہت سے لوگ اس پر کھل کر بات کرنے سے گریز کرتے ہیں۔ زیادہ تر یہ سمجھا جاتا ہے کہ یہ شرم کی بات ہے اور جس کے ساتھ یہ ہوا ہے وہی اس کا خمیازہ بھگتتا ہے۔ جہاں تک جنسی ہراسانی کا تعلق ہے تو اکثر خواتین اسے چھپانے کی کوشش کرتی ہیں۔ اس کی بہت سی وجوہات ہو سکتی ہیں اور ہم آج ان وجوہات کے بارے میں بات کرنے جا رہے ہیں۔ کیا آپ نے خواتین کے تحفظ کے حوالے سے رپورٹس پڑھی ہیں؟
زیادہ تر سیفٹی رپورٹس کہتی ہیں کہ ہندوستان میں خواتین محفوظ نہیں ہیں۔ ہندوستان میں خواتین کے لیے بہت سے قوانین تو ہے ہی اور ساتھ ہی ان کے خلاف جرائم بھی زیادہ ہوتے ہیں۔ گھریلو تشدد ایک ناسور ہے لیکن اس کے ساتھ جنسی ہراسانی کا مسئلہ بھی ایک بڑی وجہ ہے کہ یہاں خواتین خود کو محفوظ محسوس نہیں کرتیں۔ علامتی تصویر۔
اگر آپ نے #Metoo موومنٹ کو دیکھا ہو تو تقریباً ہر ہندوستانی خاتون نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اس سے متعلق معلومات لکھی تھیں۔ یقیناً صورتحال اتنی خراب ہے لیکن ایک چیز جو اس سے بھی زیادہ خوفناک ہے کہ بہت سی خواتین اپنے ساتھ پیش آنے والے اس مسئلے کا ذکر کرنے سے بھی ڈرتی ہیں۔ تو آئیے آج بات کرتے ہیں کہ خواتین جنسی ہراسانی کی شکایت کیوں نہیں کرتیں۔
1. بدنامی کا خوف
پہلی وجہ یہ ہے کہ خواتین بدنامی کے ڈر سے اس کی شکایت نہیں کرتیں۔ ہمارے ملک میں بچپن سے ہی لڑکیوں کو سکھایا جاتا ہے کہ رات کو ادھر ادھر مت گھومنا، کوئی آجائے گا اور مناسب کپڑے پہنو ٹھیک سے پہنو وغیرہ وغیرہ،۔ ایسے میں ایک پوائنٹ کے بعد خواتین یہ سمجھنے لگتی ہیں کہ اگر وہ اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعے کے بارے میں بتائیں گی تو لوگ انہیں ہی بدنام کریں گے۔
2. متاثرہ کو خود پر الزام لگنے کا خوف
ڈر صرف طعنوں کا ہی نہیں ہوتا ہے، بلکہ یہاں وکٹم بلیمنگ کا بھی خوف ہوتا ہے۔ اگر لڑکی کے ساتھ کوئی واقعہ ہوا ہے تو صرف اسے ہی قصوروار کیا جائپ گا۔ اگر لڑکی سے چھیڑ چھاڑ کی جاتی ہے تو کہا جاتا ہے کہ وہ غلط بات کر رہی ہو گی یا غلط جگہ گئی ہو گی۔ اگر کسی کی عصمت دری ہوتی ہے تو اس کی ہی غلطی ڈھونڈی جاتی ہے۔
4. نوکری کھونے کے ڈر سے کا خوف
Safe Places to Work'
سروے میں یہ بات سامنے آئی کہ دفتر میں تقریباً 27 فیصد خواتین کو روزانہ کی بنیاد پر کسی نہ کسی طرح کی جنسی ہراسانی سے گزرنا پڑتا ہے۔ ہاں، 27% ایک بہت بڑا اعداد و شمار ہے جس سے زیادہ تر لوگ واقف ہی نہیں ہوتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ انہیں نوکری چھوٹ جانے کا خوف ہے اور شکایت کے بعد کوئی کارروائی نہیں کئے جان کا ڈر ہوتا ہے ۔ زیادہ تر خواتین اسے نظر انداز کرنا بہتر سمجھتی ہیں۔ علامتی تصویر۔
5. خاندان کے ڈر سے
یہ شاید سب سے برا ہوتا ہے جب آپ کے اپنے خاندان کا ہی کوئی فرد آپ کے ساتھ کوئی اس طرح کا گھنونا کام کرتا ہے۔ یقیناً کوئی بھی خاندان کے بارے میں بات کرنا اور اس کا نام خراب کرنا پسند نہیں کرے گا لیکن یہ سمجھنا بھی ضروری ہے کہ اگر خاندان میں ایسا کچھ ہوتا ہے تو یہ کسی بھی عورت کو عمر بھر کا زخم دے سکتا ہے۔ علامتی تصویر۔