عام بجٹ میں عوام اور خواص کیلئے کتنی راحت اور کتنی مصیبت ہے؟
اپوزیشن کے سخت ہنگامے کے بیچ پیش بجٹ پیش کیا گیا ۔وزیرخزانہ نرملا سیتا رمن نے بجٹ کی شروعات میں کہامشکل حالات میں یہ بجٹ پیش کیاجا رہا ہے۔اس کے باوجود یہ بجٹ ملک میں نئے ترقی کی نئی راہیں کھولیگا۔ بجٹ میں سترہ نئے پبلک ہیلتھ یونٹ شروع کرنے کا اعلان کیا گیا۔کووڈ ویکسین کے لیے پینتیس ہزار کروڑ مختص کیے گئے ۔۔ہیلتھ کیئرکیلئے کل دو لاکھ تئیس کروڑ کا بجٹ پیش کیا گیا۔وہیں کسانوں کیلئے وزیرخزانہ نے بڑا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ایم ایس پی سسٹم میں بدلاؤ کی کوشش کی گئی ہے ۔اور مرکزی حکومت کسانوں کی آمدنی کو دوگنی کرنا ہدف رکھتی ہے۔وہیں فضائی آلودگی ۔ٹرانسپورٹیشن ۔ہائی وے ۔سڑک کی تعمیر اور دیگر میں کئی اعلانات سامنے آئے۔لیکن ٹیکس سلیب میں کوئی بدلاؤ نہیں کیا گیا۔ ساتھ ہی بجٹ میں اقلیتوں کو نظر انداز کیا گیا ۔وزارت اقلیتی امور کے بجٹ میں دو سو انیس کروڑ روپئے کی کمی کی گئی ۔چار ہزار آٹھ سو دس کروڑ روپئے مختص کئے گئے۔۔