مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں Digvijaya Singh کے خلاف FIR درج
مدھیہ پردیش کے کھرگون میں رام نومی پر ہوئے تشدد کو لے کر پورے ملک میں بحث چھڑ گئی ہے۔ اپوزیشن اس کو لے کر حکومت کو گھیر رہی ہے تو بی جے پی اسے اپوزیشن کی سازش قرار دے رہی ہے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر دگ وجئے سنگھ اسی طرح کی پیشرفت میں ایم پی پولیس کی لپیٹ میں آگئے ہیں ۔ بھوپال کی کرائم برانچ نے دگ وجئے سنگھ کے خلاف بہار کی تصویر کھرگون کی تصویر کے طور پر ٹویٹ کرنے پر ایف آئی آر درج کی ہے۔ پولیس نے ان پر مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچا کر تشدد پھیلانے کا الزام لگایا ہے۔وہیں،بی جے پی نے سابق وزیر اعلیٰ دگ وجے سنگھ کے ٹویٹ کو بین الاقوامی سازش قرار دیتے ہوئے جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔ شیوراج حکومت کے وزیر وشواس سارنگ نے بھی ٹویٹر کے سی ای او پراگ اگروال کو ایک خط لکھا ہے جس میں انھوں نے دگ وجے سنگھ کے ٹویٹر ہینڈل کو بند کرنے کی اپیل کی ہے۔