آر سی بی کیلئے فلاپ ہورہے تھے 3 تجربہ کار کھلاڑی، رلیز ہونے پر بن گئے خطرناک، ایک نے جتایا خطاب

رائل چیلنجرز بنگلور نے آئی پی ایل کی تاریخ میں ایک بھی خطاب نہیں جیتا ہے۔

یہ ٹیم 3 بار آئی پی ایل کے فائنل میں پہنچی ہے۔ لیکن ہر بار انہیں شکست کا منہ دیکھنا پڑا ہے۔

آر سی بی  کے کئی کھلاڑی  اس ٹیم میں رہ کر اچھی کارکردگی نہیں دکھا سکے۔ لیکن جب وہ کسی اور فرنچائزا میں گئے تو انہوں نے شاندار کارکردگی کر دی۔

آج ہم آپ کو 3ایسے ہی کھلاڑیوں کے بارے میں بتائیں گے، جو دوسری فرنچائز میں جاتے ہی خطرناک بن گئے۔

کے ایل راہول کو آر سی بی نے سال 2018 میں رلیز کیا تھا۔ اس کے بعد وہ پنجاب کنگز کا حصہ بن گئے۔

آر سی بی سے رلیز کئے جانے کے بعد کے ایل راہول ہر سیزن میں 500 سے زیادہ رنز بنا رہے ہیں۔

کے ایل راہول نے سال 2018 میں 659، 2019 میں 593، 2020 میں 670، 2021 میں 626 اور 2022 میں 616 رنز بنائے ہیں۔

جب کوئنٹن ڈی کاک رائل چیلنجرز بنگلور ٹیم کا حصہ تھے تو ان کی کارکردگی کچھ خاص نہیں تھی۔

سال 2018 میں آر سی بی کے لیے ڈی کاک 8 میچوں میں صرف 201 رنز ہی بنا سکے تھے۔ اس کے بعد وہ ممبئی کا حصہ بن گئے اور ان کا سیزن بہت اچھا رہا۔

ڈی کاک نے 2019 میں 529، 2020 میں 503 رنز بنائے تھے۔ سال 2021 میں 297 رنز بنانے کے بعد وہ 2022 میں لکھنؤ سپر جائنٹ کا حصہ بن گئے۔

آر سی بی میں رہتے ہوئے شین واٹسن کی بھی کوئی خاص کارکردگی نہیں رہی۔ وہ 2 سال تک ٹیم کا حصہ رہے تھے۔ واٹسن نے سال 2016 میں 16 میچوں میں 179 رنز بنائے تھے۔

 سال 2017 میں واٹسن نے 8 میچوں میں 71 رنز بنائے اور 5 وکٹیں لیں تھی۔  دو سال تک مسلسل  خراب کارکردگی دکھانے کے بعد وہ چنئی سپر کنگز کا حصہ بن گئے۔

شین واٹسن نے 2018 میں چنئی سپر کنگز کے لیے 555 رنز بنائے ۔ سن رائزرز حیدرآباد کے خلاف فائنل میں انہوں نے تیز اننگز کھیل کر خطاب جتوایا تھا۔